جنگ گروپ سے وابستہ صحافی احمد نورانی کی لوکل ویب سائٹ پر سی پیک اتھارٹی کے چئیرمین لیفٹیننٹ جنرل ر عاصم سلیم باجوہ کی فیملی کے اثاثوں کی خبر سوشل میڈیا پر موضوع بحث بن گئی۔ ایسے میں
#BajwaLeaks
کا ٹرینڈ بھی سوشل میڈیا پر چل رہا ہے۔ لیکن یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ پاکستان میں جب تحریک انصاف کی حکومت قائم ہوئی تو پاک چائنہ اقتصادی
راہ داری پر کام سست روی کا شکار رہا۔ تاہم جب عاصم سلیم باجوہ سی پیک اتھارٹی کے چئیرمین بنے تب سے مختلف منصوبوں پر کام تیزی سے جاری ہے۔ سی پیک چین کے منصوبے ون بلٹ ون روڈ ہی کا تسلسل ہے۔ جب سے یہ منصوبہ شروع ہوا امریکہ اور بھارت اسے ختم کرنے کی سازشیں کر رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ جو خبر لوکل ویب سائٹ پر چھپوائی گئی وہ اسی سلسلہ کی ایک کڑی ہے۔ دوسری جانب عاصم سلیم باجوہ بھی سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اس خبر کی سختی سے تردید کرچکے ہیں۔
مسئلہ @AsimBajwaISPR کی فیملی بارے سٹوری کا نہیں. مسئلہ #CPECProgressWithBajwa کا ہے. امریکن نہیں چاہ رہے کہ #CPEC پر جو کام روکا ہوا تھا وہ تیزی سے دوبارہ شروع ہو. اس طرح کی مزید سٹوریز آئیں گی. پاکستانیو کو امریکہ کے اس نئے پروپیگنڈے کو سمجھنا ہوگا#BajwaLeaks
— Mohsin Bilal (@mohsinsami85) August 28, 2020