پنجاب میں کالا قانون: چوہدری پرویز الہی کا مارشل لاء

Spread the love

: انسائیڈ اسٹوری :

پنجاب اسمبلی میں ممبرز تحفظ استحقاق بل ایجنڈا سے ہٹ کر لایا گیا اور متفقہ طور پر بحث کرائے بغیر منظور کر لیا گیا بل سے پنجاب اسمبلی کو عدالتی اختیارات مل گئے ۔ کسی کو بھی تین سے چھ ماہ کی قید ہو سکے گی ۔

ممبرز تحفظ استحقاق بل پیپلز پارٹی کے مخدوم عثمان نے پیش کیا۔ جیسے اسمبلی سے بغیر بحث کرائے متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا۔

19. The Provincial Assembly of the Punjab (Privileges) (Amendment) Bill 2021 (21-06-2021)

جیو نیوز سے وابستہ پارلیمانی رپورٹر اعظم ملک کے مطابق بل  پر اپوزیشن اور حکومت ایک پیج پر آگئے۔  بل کی دفعہ گیارہ اے کے تحت ممبرز کے استحقاق کی خلاف ورزی قابل سزا جرم ہو گی اور اس حوالے سے ایک جوڈیشل کمیٹی بنائی جائے گی جیسے چھ ماہ قید کی سزا اور دس ہزار جُرمانہ کرنے کے اختیارات ہوں گے بل کے مطابق اسمبلی کی جوڈیشل کمیٹی کے پاس فرسٹ کلاس مجسٹریٹ کے اختیارات ہونگے بل کے تحت کسی ممبر کے استحققاق کو مجروح کیا گیا تو سپیکر پنجاب اسمبلی گرفتاری کا حکم دے سکتے ہیں بل کے تحت اگر کوئی ایم پی اے ایوان کے اندر کی گئی تقریر میں رد بدل کے حوالے سے سپیکر کو شکایت کریگا تو وہ بھی قابل گرفت سمجھ جاے گا اس بل کے تحت سپیکر کے کنڈکٹ پر بھی کوئی بات نہیں کی جا سکے گی اس بل کے تحت اسمبلی کے بلانے پر کوئی نہ آے تو وہ قابل گرفت ہونگے اور کسی محکمے کی طرف سے اگر غلط جواب اسمبلی کو بھیجا گیا تو اس کے خلاف کاروائی ہوگی ۔ بل کے مطابق اسمبلی کے ملازمین کی ڈیوٹی کے دوران مداخلت کرنے پر بھی متعلقہ شخص کے خلاف کاروائی ہوگی اس بل کے تحت سپیکر ایک نوٹفیکشن کے ذریعے کسی بھی شخص کی سزا کم یا بڑھا سکتا ہے بل کے تحت اسمبلی کی جوڈیشل کمیٹی کو ایک دن کے اندر سزا دینے کے اختیارات ہونگے بل کے تحت اگر کسی اسمبلی ممبر کا استحققاق مجروح ہوتا ہے تو سپیکر کر پاس متعلقہ ڈسٹرکٹ آفیسر کو کہہ کر گرفتار کروانے کے بھی اختیارات ہونگے۔

بل پر صحافتی حلقوں اور تنظمیوں کی جانب سے شدید تحفظات کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ سماء نیوز کے پارلیمانی رپورٹر میاں محسن بلال کے مطابق پنجاب اسمبلی کو روایات سے ہٹ کرچلایا جارہا ہے۔ صحافیوں سے معاملہ پنجاب اسمبلی کی نئی عمارت کو لیکر خراب ہوا۔ جب بجٹ سیشن میں صحافیوں کو اجلاس کی کارروائی سے مکمل طور پر بلائنڈ رکھنے کیلئے انکے داخلے پر پابندی لگائی گئی۔ جس پر پریس گیلری نے شدید احتجاج کیا اور سیکرٹری اسمبلی  محمد خان  بھٹی جو اسپیکر چوہدری پرویز الہی کے دست راست ہیں کیساتھ پریس گیلری کے ممبران کی تلخ کلامی ہوئی اور سیکرٹری نے سنگین نتائج کی دھمکی دی۔

اسمبلی کی نئی عمارت پر اب تک ساڑھے پانچ ارب روپے کے اخراجات آچکے ہیں اور عمارت اب تک نامکمل ہے جبکہ ناقص مٹیریل کے استعمال کی کی بھی نشاندہی کی گئی۔

پنجاب اسمبلی کی کوریج کرنے والے پارلیمانی رپورٹرز کا کہنا ہے جمہوری دور میں ایسا محسوس ہوتا ہے کہ جیسے مارشل لاء نافذ ہوگیا ہے۔ اپوزیشن اور حکومت چوہدری پرویز الہی کی سربراہی میں آزادی صحافت کا گلہ گھونٹے پر عمل پیرا ہے۔ 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

*