مریم نواز کی سیکورٹی مولانا فضل الرحمن کے جانثاروں کے سپرد

Spread the love

 

:انسائیڈ اسٹوری:

مسلم لیگ ن نے مریم نواز کے جلسے کےلئے ایم این ایز اور ایم پی ایز کے استقبال پوائنٹس کا شیڈول جاری کر دیا۔ مریم نواز دوپہر دو بجے نماز جمعہ کے بعد ریلی کیساتھ جاتی امرا کیلئے روانہ ہونگی۔ مسلم لیگ ن کی جانب سے جاری کردہ شیڈول کے مطابق راستے میں استقبالی کیمپ لگائے گئے ہیں جہاں انکا استقبال ہوگا۔ جبکہ مریم نواز کی ریلی میں لیگی رہنما ساتھ ساتھ شامل ہونگے۔

ایم پی ایز رمضان صدیق بھٹی، میاں محمد سلیم، رانا خالد قادری، اختر بادشاہ، عمران جاویس، کرنل ر رانا طارق، مرزا جاویداور عمران شفیع کھوکھر جاتی امراء سے دوپہر دو بجے مریم نواز کی ریلی کے ساتھ روانہ ہوں گے۔

 شاہدرہ میں ایم پی ایز سمیع اللہ خان، خواجہ عمران نذیر، غزالی سلیم بٹ، مجتبی شجاع الرحمن، بائواختر علی اور چودھری شہباز ریلی کا شاہدرہ میں استقبال کرینگے۔ 

نیازی چوک میں ایم پی ایز میاں مرغوب، بلال یاسین چودھری باقر علی، رانا مشہود احمد، حافظ نعمان اور توصیف شاہ ریلی کا استقبال کریں گے۔

کالا شاہ کاکو پر مرکزی لیگی رہنما خواجہ سعد رفیق، سردار ایاز صادق، شیخ روحیل اصغر اور ملک سیف الملوک ریلی کا استقبال کریں گے۔

لیگی زرائع کے مطابق پہلے تمام لیگی رہنماوں کا اکٹھے مریم نواز کے ساتھ جاتی امرا سے ریلی کی صورت نکلنے کی حکمت عملی بنائی گئی۔ تاہم حکومت پنجاب کی جانب سے جو لیگی کارکنان کی گرفتاری اور رہنماوں کے ڈیروں پر چھاپے مارے گئے اس کو سامنے رکھتے ہوئے حکمت عملی ترتیب دی گئی۔

مریم نواز کی ہدایت پر ریپڈ فورس بھی بنائی گئی ہے جسکو پاسبان ووٹ کو عزت دو کا نام دیا گیا ہے۔ اس فورس میں یوتھ ونگ کے ممبران بھی شامل ہیں۔ اس فورس کو کیپٹن ر صفدر لیڈ کرینگے۔

دوسری جانب پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ مولانا فضل الرحمن بھی ریلی کی صورت لاہور سے گوجرانوالہ کیلئے روانہ ہونگے۔ شہر لاہور کے مرکز میں واقعہ جامعہ اشرفیہ میں وہ جمعہ کی نماز ادا کرینگے ۔ جی یو آئی ایف کے کارکنان کو یہاں پہنچنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

زرائع کے مطابق جی ٹی روڈ کے ذریعے لاہور سے گوجرانوالہ تک سفر کرتے ہوئے دائیں بائیں  ’’مدرسوں‘‘ کے طویل رقبے  ہیں۔ ان میں سے بے تحاشہ مدرسوں کا تعلق ان مسالک سے ہے جو رہنمائی کے لئے مولانا فضل الرحمن اور ساجد میر صاحب سے رجوع کرتے ہیں۔

یہی وجہ ہے جنہوں مریم نواز قافلہ شاہدرہ کراس کرے گا تو پھر آہستہ آہستہ انکے قافلے کے ہمراہ مولانا فضل الرحمن کے جانثار بھی شامل ہونگے۔ جنکا سیکورٹی حصار ہوگا۔ 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

*