آرمی چیف کا بیان میرے کانوں کیلئے اچھا میوزک ہے. قمر زمان کائرہ

Spread the love

 

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کاکول اکیڈمی میں پاسنگ آوٹ پریڈ کہ دوران بیان کہ آئینی رہنمائی میں منتخب حکومت کی مدد جاری رکھیں گے اس پر سیاسی رہنماوں کی جانب سے ردعمل سامنے آیا ہے۔

پاکستان ڈیموکریٹ موومنٹ یعنی پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے اپوزیشن جماعتوں نے حکومت کو گھر بھیجنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے اور امیدیں گوجرانوالہ میں سولہ اکتوبر کو مسلم لیگ ن کی میزبانی میں ہونے والے جلسے سے لگائی ہیں۔

پیپلزپارٹی وسطی پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ کا کہنا ہے کہ یہ جلسہ عمران حکومت کو گھر بھیجنے کا آغاز ہوگا۔  انھوں  نے دعوی کیا ہے کہ حکومت کا جانا ٹھہر گیا ہے۔ ابھی تو تحریک شروع نہیں ہوئی کہ وزیراعظم سمیت وزرا کی ہوائیاں اڑ گئی ہیں۔ یہی وجہ ہے عمران خان اب تو کھلی دھمکیوں پر اتر آئیں ہیں ۔ ماڈل ٹاون میں پریس کانفرنس کے دوران قمر زمان کائرہ نے یہ بھی کہا  کہ وزیر اعظم نے الزام لگایا کہ اپوزیشن ہندوستان کے ایجنڈے پر عمل کر رہی ہے۔ پہلے یہ تو بتایا جائے کہ وہ ایجنڈا کیا ہے اور بار بار جو این آر او کا کہتے ہیں ان سے وہ این آر او مانگ کون رہا ہے۔ ؟

اگر پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے ہمارے ایجنڈے یا مطالبے کو پورا کرنے کے لئے کوئی مذاکرات کرتا تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں۔ جس پر ہم نیوز کے رپورٹر میاں محسن بلال نے قمر زمان کائرہ سے سوال کیا کہ آرمی چیف کا بیان سامنے آیا ہے کہ وہ منتخب حکومت کی مدد جاری رکھیں گے ۔ اگر وہی آپ کو کہتے ہیں کہ سیاست میں ادارے کا کوئی عمل دخل نہیں ۔ متنخب حکومت کو پانچ سال پورے کرنے دیں۔

جس کا جواب دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ؛ اگر ؛ نہیں ہوتا۔ تاہم ہم بھی یہی کہتے ہیں سب کو آئین کے دائرے میں رہ کر ہی کردار ادا کرنا چاہئے۔ آرمی چیف کا بیان بالکل درست ہے ادارے کو منتخب حکومت کیساتھ ہی ہونا چاہئے۔ اور یہ بیان میرے کانوں کیلئے اچھا میوزک ہے۔ 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

*