آئی ایس آئی کو پتہ ہے میں کیسی زندگی گزار رہا ہوں. عمران خان

Spread the love

 

لاہور میں انصاف لائرز فورم کے کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم  عمران خان

نے اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد اور سابق وزیر اعظم نواز شریف پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایس آئی کو ان کی ’چوری‘ کا پتا ہے۔ پاکستان میں فیصلہ کن وقت ہے اور ’یہ جو سارے بے روزگار سیاستدان اکھٹے ہوئے ہیں یہ قانون کی بالادستی نہیں مانتے، یہ کہہ رہے ہیں کہ ہم قانون سے اوپر ہیں، ہم جوابدہ نہیں ہیں‘۔

عمران خان نے اپوزیشن جماعتوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’جتنے مرضی جلسے کر لیں مگر جب قانون توڑا تو سیدھا جیل جائیں گے‘۔

عمران خان نے اپنی تقریر میں حکومت مخالف تحریک پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اپوزیشن رہنما یہ چاہتے ہیں کہ وہ چوری کریں، ڈاکے ماریں، انھیں کوئی ہاتھ نہ لگائے، اگر ہاتھ لگائے تو یہ انتقامی کارروائی ہو گی۔

عمران خان نے نواز شریف پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ خود لندن میں بیٹھا ہوا ہے اور کارکنان سے کہہ رہا ہے کہ وہ سڑکوں پر نکلیں۔ انھوں نے وفاقی وزیر اسد عمر کے بھائی محمد زبیر پر بھی تنقید کی جنھیں حال ہی میں نواز شریف اور مریم نواز کا ترجمان مقرر کیا گیا ہے۔

عمران خان نے اپنی تقریر میں کہا ہے کہ جس دن ان کو این آر او ملا وہ پاکستان کی تباہی ہوگی۔ پاکستان اس دن نیچے چلا جائے گا۔ پاکستان میں قانون کی بالادستی ختم ہو جائے گی

وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستانی فوج پر انھوں (نواز شریف) نے جو حملے کیے ہیں اور جو زبان استعمال کی ہے، میں صرف یہ کہنا چاہتا ہوں کہ اگر اس وقت کوئی بھی جو ہندوستان کا ایجنڈا لے کر پھر رہا ہے تو وہ یہ پھر رہا ہے۔

عمران خان نے الزام عائد کیا ہے کہ پاکستان کو بلیک لسٹ کرنے کے ایجنڈے کے تحت پاکستانی فوج پر تنقید کی جاتی ہے۔

عمران خان نے اپنی جماعت کے ہمدرد وکلا سے یہ سوال پوچھا کہ مجھے پاکستانی فوج سے مسئلہ کیوں نہیں ہے؟ اپنے سوال کا خود ہی جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کیونکہ ہر جگہ فوج ان کے ساتھ کھڑی ہے۔ کونسا ایسا ایجنڈا نہیں ہے، جس پر فوج نے ہماری مدد نہیں کی بلکہ ادھر بھی کی جہاں ان کا کام بھی نہیں تھا۔

انھوں نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے روک تھام کی کوششوں اور حالیہ بارشوں کے بعد سیلابی صورتحال سے نمٹنے کے لیے کراچی کے نالوں کی صفائی میں فوج کے کردار کی تعریف کی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ایشو یہ ہے کہ اگر آج عمران خان پیسہ بنانا شروع کر دے اور اگر میں یہاں سے پیسہ بنا کر باہر منی لانڈرنگ شروع کردوں تو سب سے پہلے ہماری آئی ایس آئی کو پتا چلے گا۔ کیوں پتا چلے گا کیونکہ آئی ایس آئی دنیا کی ٹاپ ایجنسی ہے۔

عمران خان کے مطابق نواز شریف تین بار وزیر اعظم رہے اور ان کی اداروں کو کنٹرول کرنے کی کوشش ہوتی ہے اور ادھر لڑائی ہوتی ہے۔ اس لیے تو نواز شریف کی ہر آرمی چیف سے لڑائی ہو جاتی ہے کیونکہ وہ اس کو پنجاب پولیس بنانا چاہتا ہے۔

عمران خان کے مطابق فوج کو پتا ہوتا ہے، وہ جا کر ان کو بتاتی ہے کہ دیکھیں جی آپ نے اتنی کمیشن لے لی ہے، اتنا پیسہ بنا لیا ہے، یہ اس لیے ڈرے ہوئے ہیں۔

وزیر اعظم عمران خان نواز شریف کے ایک بیان کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ آپ استعفے کے مطالبے کے وقت اس وجہ سے خاموش رہے کیونکہ آئی ایس آئی کے سابق سربراہ ظہیر الاسلام کو پتا تھا کہ آپ نے کتنا پیسہ چوری کیا ہوا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

*