بھنگ معیشت اور ہیروئن سمگلرز کا محافظ نواز شریف

Spread the love

تحریر: اکمل سومرو

دنیا میں  منشیات فروشی کے منظم نیٹ ورک کی سرپرستی امریکی سی آئی اے خفیہ طور پر کرتی ہے اس کیلئے امریکن ڈرگ انفورسمنٹ معاون کے طور پر کام کرتا ہے اورد یہی نیٹ ورک حکومتوں پر مختلف اداروں کے ذریعے سے دباؤ بھی ڈالتا رہتا ہے۔ 1991ء میں امریکی کانگرس نے دعویٰ کیا تھا کہ پاکستان میں ہیروئن صاف کرنے والی لیبارٹریز کی تعداد 100 سے زائد ہے یہ لیبارٹریز افغان سرحد پر قائم ہیں۔ اس دعویٰ کے بعد اکتوبر 1993ء میں امریکی کانگرس نے پاکستان کی امداد بند کر دی۔ وزیر اعظم نواز شریف امریکا دورے پر گئے تو امریکی میڈیا میں رپورٹس شائع ہوئیں کہ ہیروئن کے سمگلرز شریف حکومت میں شامل ہیں اور اسمبلیوں میں بیٹھے ان سمگلرز نے نواز سرکار کو مالی امداد بھی فراہم کی تھی۔ یہ مختصر ترین پیراگراف اس لیے لکھا کہ آج احسن اقبال نے پریس کانفرنس میں کہا کہ پاکستان بھنگ معیشت کی طرف بڑھ رہا ہے جس پر خواجہ آصف نے چغد لگائی کہ ساری قوم ٹن ہو جائے گی۔ احسن اقبال صاحب ن لیگ کی پوری حکومت پر ہیروئن سمگلرز کا معاون ہونے پر امریکا نے رپورٹ جاری کی تھی اور نواز شریف کو مرکزی کردار بتایا تھا۔ ن لیگ تین دہائیوں بعد بھی سمگلنگ کی رپورٹ کو مسترد نہیں کر سکی۔ خفیہ ایجنسیوں کے اربوں ڈالرز کے بجٹ منشیات پر مبنی معیشت سے پورے ہوتے ہیں اور پاکستان میں ڈرگ کا مافیا کتنا طاقت ور ہے احسن اقبال صاحب لاہور ایئر پورٹ پر جا کر منشیات سمگلنگ کی رپورٹس حاصل کر کے مطالعہ کر لیں۔ بھنگ معیشت دراصل اسی عالمی کارٹل کی شراکت دار ہے جس کی بنیادیں پاکستان میں پہلے ہی طاقت ور ہیں، حکومت میں ن ہو، ق ہو، پ ہو یا پھر الف ہو، یہ نیٹ ورک اپنی جگہ قائم رہتا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

*