ریاست کو بلیک میل کرنے کی اجازت نہیں دینگے: جنرل باجوہ

Spread the love

: انسائیڈ سٹوری :

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا ہے کہ کچھ لوگ ملک دشمن عناصر کے ہاتھوں استعمال ہورہے ہیں ، انتہا پسندی کی اب کوئی گنجائش نہیں ، دشمن آزمانا چاہتا ہے تو ہرلمحہ ، ہر محاذ پر تیار پائے گا۔

چھ ستمبر کو یوم دفاع پاکستان کے موقع پر جنرل ہیڈکوارٹرز راولپنڈی میں منعقدہ خصوصی تقریب سے خطاب میں جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ ’عوام کے تعاون کے بغیر کوئی بھی فوج ریت کی دیوار ثابت ہوتی ہے۔ فوج کی کامیابی بڑی حد تک عوام کی حمایت پر منحصر ہے، ہمیں اس حقیقت کو بھی مد نظر رکھنا ہوگا کہ موجودہ دور میں جنگ کی نوعیت بدل گئی ہے۔

’اب براہ راست حملے کے بجائے کسی قوم کی یکجہتی اور نظریاتی سرحدوں کو کمزور، اس کے مختلف طبقات میں انتشار پھیلانے، شہریوں کے حوصلے پست کرنے کے لیے دیگر حربوں کے علاوہ جدید ٹیکنالوجی اور کمیونیکیشن کے ذرائع کو بھی استعمال کیا جاتا ہے۔

آرمی چیف نے مزید کہا: ’ہمارے دشمن بھی غیر روایتی ہتھکنڈوں جیسے کہ پروپیگنڈا اور ڈس انفارمیشن کے ذریعے اپنے مذموم مقاصد حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ ہم بیرونی دشمنوں کے تمام حربوں اور چالوں سے آگاہ ہیں مگر ہمیں اندرونی انتشار پھیلانے والے کچھ عناصر کے ساتھ سختی سے نمٹنا ہوگا، یہ ہم سب کے لیے لمحہ فکریہ ہے کہ کچھ لوگ ملک دشمن عناصر کے ہاتھ میں استعمال ہورہے ہیں، اسے ہائبرڈ یا ففتھ جنریشن وار کہا جاتا ہے اور اس کا مقصد پاکستان کی جڑوں کو کھوکھلا کرنا اور ملکی سالمیت کو نقصان پہنچانا ہے

مشرقی پڑوسی بھارت کو خبردار کرتے ہوئے آرمی چیف نے کہا کہ ’ہماری امن پسندی کی خواہش کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے، ہم کسی بھی جارحیت کا بھرپور مقابلہ کرنے کی اہلیت رکھتے ہیں۔

انہوں نے مسئلہ کشمیر پر بھی گفتگوکی اور کہا کہ ’ہم ہر سطح پر اپنے کشمیری بھائیوں کی، سیاسی سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھیں گے۔‘

انکا کہنا تھا کہ کسی کو اسلحہ کی نمائش اور استعمال کی اجازت نہیں ،کوئی گروہ یا شخص علاقائیت ،لسانیت ،نظریے اور مذہب کی بنیاد پر ریاست کو بلیک میل نہیں کرسکے گا ، تنقید برائے تنقید ،نفرت،عدم برداشت جیسے رویوں کی حوصلہ شکنی کرنا ہوگی ،پاکستان نے اگر ترقی کرنی ہے تو ہمیں اپنی انا اور ذاتی مفاد کو پس پشت ڈالنا ہوگا ،زندہ مثال ہمارے شہدا ، ایک دوسرے کے خلاف روایتی سیاست کے بجائے عوام کی خوشحالی پر کام کرنا چاہئے ، اب تعلیم ،صحت ،انفرا سٹرکچر ڈویلپمنٹ ،آبادی کنٹرول ،ماحولیاتی تبدیلی ترجیحات ہونی چاہئیں ،

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

*