ہیٹرک مکمل ہونےپر چوہان کا بزدار سے شکوہ

Spread the love

: ان سائیڈ سٹوری : 

پنجاب کی وزارت اطلاعات میں بار بار تبدیلیاں ۔ فیاض الحسن چوہان کو تیسری بار بولڈ کرکے وزیر اعظم نے پنجاب میں وسیم اکرم پلس وزیراعلی عثمان بزدار اپنی ہیٹرک مکمل کرلی۔ فیاض چوہان بھی بزدار سرکار کے فیصلے پر لب پہ شکوہ لے آئے۔

ایوان وزیر اعلی کی جانب سے معاون خصوصی برائے اطلاعات حسان خاور کو ترجمان حکومت پنجاب تعینات کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا۔

بطور ترجمان حکومت پنجاب عہدے سے ہٹائے جانے کی اطلاع فیاض الحسن کو اس وقت ملی جب وہ گورنر ہاوس لاہور میں کرکٹ میچ کی پریکٹس کر رہے تھے اور اپوزیشن کو میچ میں کلین بولڈ کرنے کا دعوی بھی کرچکے تھے۔

تاہم جب میڈیا نے انکو ہٹائے جانے بارے بتایا تو انکا کہنا تھا کہ اللہ کی قسم انکو اس کا علم نہیں۔

سماء نیوز کے نمائندے میاں محسن بلال سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے بزدار کے فیصلے پر تحفظات کا اظہار کیا۔ لب پہ شکوہ بھی لائے کہ انکو اعتماد میں لینا چاہئے تھے۔

 

 
فیاض الحسن چوہان سے جب سوال ہوا کہ بزدار محکمہ اطلاعات سے کیا چاہتے ہیں کیوں مطمئن نہیں؟ جس پر انھوں زور دار قہقہ لگایا۔

تین سالوں میں محکمہ اطلاعات میں یہ پہلی بار نہیں ہوا۔  بزدار حکومت نے کابینہ تشکیل دی تو ستائیس اگست دو ہزار اٹھارہ کو فیاض الحسن چوہان کو وزیر اطلاعات مقرر کیا گیا۔ چھ ماہ دس دن بعد متنازعہ بیان پر انہیں عہدے سے ہٹا کر چھ مارچ دو ہزار انیس کو صمصام بخاری کو وزیر اطلاعات پنجاب بنایا گیا۔

فقط چار ماہ آٹھ دن بعد صمصام بخاری سے بھی قلمدان لے لیا گیا۔ انیس جولائی دو ہزار انیس کو انکی جگہ میاں اسلم اقبال کو وزارت اطلاعات پنجاب کا اضافی قلمدان دیا گیا۔

اسلم اقبال کے پاس چار ماہ چودہ دن تک وزیر اطلاعات پنجاب کا اضافی قلمدان موجود رہا اور اسی سال دو دسمبر کو فیاض الحسن چوہان ایک بار پھر وزیر اطلاعات بنا دئیے گئے۔ اس بار فیاض چوہان گیارہ ماہ وزیر اطلاعات رہے۔ دو نومبر دو ہزار بیس کو دوسری بار فیاض چوہان سے اطلاعات کا قلمدان واپس لے لیا گیا اور ذمہ داریاں فردوس عاشق اعوان کو معاون خصوصی برائے اطلاعات پنجاب بنا کر انہیں سونپ دی گئیں۔

فردوس عاشق اعوان نے نو ماہ چار دن عہدے پر اپنی خدمات سرانجام دیں۔ چھٹے وزیر اطلاعات پنجاب کی تقرری کی بجائے عثمان بزدار نے نے یہ قلمدان اپنے پاس رکھا اور فیاض الحسن چوہان کو ترجمان حکومت پنجاب مقرر کیا۔

تاہم خالی عہدے پر حسان خاور کو معاون خصوصی برائے اطلاعات مقرر کیا۔ لیکن اچانک ہی چوہان کو ہٹاکر ترجمان کا قلمدان بھی انکو سونپ دیا گیا۔ 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

*