کیپٹن ر صفدر کی گرفتاری کا قانونی پہلو

Spread the love

 

:لالہ صحرائی : 

،مزار قائد کا احترام اور قانون
شائد اکثریت کو یہ بات معلوم نہ ہو کہ مزار قائد کے پروٹوکول میں دفعہ تیس کا ایک کل وقتی مجسٹریٹ وہاں پر تعینات رہتا ہے جو کسی بھی نامعقول حرکت کرنے والوں کے فوری وارنٹ گرفتاری جاری کر سکتا ہے اور ایسے مجرموں کو موقع پر نقد جرمانے یا قید کی سزا بھی سنا سکتا ہے۔
قائداعظم مزار مینجمنٹ بورڈ ،کیو ایم ایم بی، جو مزار کے تمام تر انتظامات کا ذمہ دار ہے، وہ حفاظتی معاملات و احترامی پروٹوکول پر عملدرآمد کرانے کا بھی ذمہ دار ہے، اس بورڈ کی درخواست پر کسی بھی نامعقول صورتحال میں کسی بھی سطح کی کاروائی عمل میں لائی جا سکتی ہے جس کے فوری اظہار، انعقاد و عملدرآمد کیلئے ڈیوٹی
میجسٹریٹ اپنا کردار ادا کرنے کیلئے ہمہ وقت تیار رہتا ہے۔
کل مزار قائد پر جو خلافِ پروٹوکول نعرے بازی ہوئی اسے عوام نے بھی کافی حد تک ناپسند کیا گیا ہے اور شنید ہے کہ اسی پاداش میں کیپٹن صفدر اعوان صاحب کے وارنٹ گرفتاری یا تو کیو۔ایم۔ایم۔بی کی درخواست پر جاری ہوئے یا ڈیوٹی مجسٹریٹ نے ازخود جاری کئے ہیں لہذا اس کی سزا بھی لازمی ہوگی خواہ پانچ سو روپے جرمانہ ہی کیوں نہ ہو۔
مزار انتظامیہ نے موقع پر مزاحمت نہ کرکے بہت اچھا کیا ورنہ اس سیاسی اکٹھ میں شامل مجمع احتجاجاً توڑ پھوڑ پر اتر آتا تو بہت مشکل اور افسوسناک صورتحال پیدا ہو سکتی ہے۔
مزار انتظامیہ کا یہ فیصلہ جس قدر اعلیٰ تھا اسی قدر یہ بھی ایک سمارٹ ایکشن ہے کہ صبح پہلی فرصت میں پروٹوکول بریچ کرنے کے ذمہ دار کو جوابدہی کیلئے طلب کرلیا گیا۔
مزار قائد پر جانے والوں کو اس بات کا خیال رکھنا چاہئے کہ کسی بھی طرح کی بیہودگی پر وہاں نقد جرمانے یا قید کی سزا یا جرم کی نوعیت کے مطابق دونوں سزائیں بیک وقت بھی لاگو ہو سکتی ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

*