حکومت ٹماٹر کی قیمت پر بھی ڈی جی آئی ایس پی آر کو لے آتی ہے۔ حسن مرتضی

Spread the love

 

 

پنجاب اسمبلی کے ایوان میں اپوزیشن نے  حکومت پر  شدید تنقید کی۔

اپوزیشن کی ریکوزیشن پر پنجاب اسمبلی کا اجلاس دو گھنٹے 20 منٹ کی تاخیر سے سپیکر چوہدری پرویز الٰہی کی زیر صدارت ہوا۔اجلاس میں ن لیگ کے ارکان نے شہباز شریف کی گرفتاری پر احتجاج سیاہ پٹیاں باندھ کر شریک ہوئے۔ مسلم لیگ ن کے رکن اویس لغاری اور پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر سید حسن مرتضی نے حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

اویس لغاری نے کہا کہ 1018 کے الیکشن کے بعد ہم جمہوریت کی خاطر اسمبلیوں کا حصہ بنے ہم نے حکومت کو معیشت،امن و امان اور قومی ایشوز پر ساتھ دینے کی آفر دی مگر حکومت نے اس کو ٹھکرا دیا۔ ہم کہتے  ہیں کہ عوام کو ریلف دیں مہنگائی کو کم کریں۔ سی پیک کو تیز کریں یہ الٹا کہتے ہیں کہ اپوزیشن این آر او مانگ رہی ہے۔سید حسن مرتضی نے کہا کہ نواز شریف جو حکومت نے خود باہر بیجھا اپنے ڈاکٹرز سے بیماری کی تصدیق کرائی  ۔ اب ذمہ داری کسی اور پر ڈالی جارہی ہے۔ 

حسن مرتضی کا مزید کہنا تھا کہ وہ پی ٹی آئی حکومت کو بتانا چاہتے ہیں  کہ حکومت کو اس کے آخری سال میں گالیاں سننا پڑتی ہیں۔ یہ پاکستان کی پہلی حکومت ہے جس کو دو سال بعد عوام گالیاں نکال رہی ہے۔ ظفر مرازا اربوں روپے کما کر باہر بھاگ گیا ہے۔ جواب مانگو تو کہتے ہیں کہ پچھلے چور تھے۔ جب بات احتساب اور کارکردگی ہو۔ ٹماٹر پیاز کی قیمتیں تک بتانی ہوں تو اس کیلئے بھی ڈی جی آئی ایس پی  آر کو لے آتے ہیں۔ جبکہ اپنی کارکردگی انکی صفر ہے۔ اگر حکومت کا یہی رویہ رہا تو پاکستان بڑے سانحے سے دوچار ہوسکتا ہے۔ 

اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہی کو مخاطب کرتے ہوئے حسن مرتضی نے حکومتی بینچوں کو جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ تو ہم سے آمروں کا بھی حساب مانگ رہے ہیں حالانکہ کے خود آمروں کی وجہ سے ہیں۔ ہمت ہے تو مشرف دبئی میں بیٹھا ہے اسکو بھی پاکستان لاو۔ 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

*