نواز شریف کے سازشی ذہن اور احسان فراموش ہونے کی انتہا

Spread the love

 

جس پر احسان کرو ،اسکے شر سے بچو؛ 

 

سینیٹر ر طارق چوہدری نے انکشاف کیا ہے کہ کیسے نواز شریف نے گورنر پنجاب جنرل ر جیلانی کو ہٹانے کا منصوبہ بنایا اور ان سے مدد مانگی۔

روزنامہ 92 میں لکھے کالم میں طارق چوہدری نواز شریف کے ساتھ ہوئی اپنی ملاقات کا احوال بیان کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ یونہی ادھر ادھر کی باتوں میں آدھ گھنٹہ گزرگیا تو تنگ آکر پوچھا کہ کہیے ،مجھے کیوں بلایا تھا؟

پہلے جھجکے اور شرمائے پھر بولے کہ جنرل جیلانی میرے محسن ہیں،ہمارا خاندان صنعتوں کے قومیائے جانے کی وجہ سے بڑی مشکل میں آگیا تھا، جنرل جیلانی صاحب نے ہماری صنعتیں واپس دلائیں، میں کونسلر بھی نہیں بنا تھا انہوں نے مجھے وزیر بنایا، الیکشن جیتنے میں مدد کی اور وزیر اعلی بننے میں بھی انکا پورا تعاون ہے،لہذا میں اور میرا خاندان انکا احسان کبھی اتار نہیں سکتا،وہ میرے محسن ہیں۔

خیال تھا کہ اس تمہید کے بعد نواز شریف جنرل جیلانی کے بارے ہاتھ ہولا رکھنے کا کہیں گے۔ اس تمہید کے بعد پوچھا کہیئے ، اس میں،میں کیا خدمت کرسکتا ہوں؟

انہوں  نے اوپر کہی بات زیادہ شدت سے دہرائی کہ خاندان پر احسان ،میرے اوپر نوازشات ،اعلی عہدوں تک رسائی انکے احسانات کے سامنے میری  اور سارے خاندان کی گردنیں جھکی ہیں۔

عرض کیا ،یہ سب اپنی جگہ مگر فرمائیے کہ میرے لئے کیا حکم ہے؟ بولے آپ ہم پر احسان کیجئے،پوچھا کیا کروں؟ بولے جنرل جیلانی کو گورنر شپ سے ہٹانے کیلئے میری مدد کریں۔

اب حیرت سے آنکھیں پھٹی تھیں ،تعجب سے پوچھا مگر کیوں؟ بولے جس آدمی کے ہمارے خاندان پر اتنے بھاری احسانات ہیں انکے ہوتے ہوئے میں کس چیز کا چیف منسٹر ہوں۔ ہوشیار کی سادگی بھی ملاحظہ کیجئے کہ جنرل جیلانی کے احسانات کا بدلہ چکاتے ہوئے اسی سانس میں تقاضا ہے کہ میں بھی ان پر احسان کروں۔ 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

*