نہایت ہی چھوٹا انسان ہے یہ رؤف کلاسرا

Spread the love

رؤف کلاسرا کا شمار پاکستان کے ان چند صحافیوں میں ہوتا ہے جن کے کریڈٹ پر بہت بڑی بڑی خبریں ہیں۔ لیکن دوسری جانب رؤف کلاسرا  اتنی ہی زیادہ تنقید کی زد میں ہیں۔ تنقید کی وجہ لیفٹیننٹ جنرل ر عاصم سلیم باجوہ ہیں۔

جیو اور جنگ گروپ سے وابستہ رپورٹر اعزاز سید نے  سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر رؤف کلاسرا پر طنز کرتے ہوئے لکھا کہ اگر کسی نے جناب کلاسرہ صاحب کا    باجوہ صاحب کے حوالے سے کوئی ناقدانہ وی لاگ ، کالم یا ٹویٹ دیکھا ہے تو مجھے مطلع کرئے ۔ اگرچہ اعزاز سید کا شمار ان صحافیوں میں ہوتا کہ جو نہ صرف خود متنازعہ ہیں بلکہ پٹواری صفت صحافیوں کے گروپ سے وابستہ بھی ہیں۔

جس پر رؤف کلاسرا نے انکو اپنا احسان یاد دلایا اور کہا کہ آپکو ڈان میں نوکری انکے ریفرنس کی وجہ سے ملی۔

دونوں صحافیوں کے درمیان ٹوئٹر پر شروع ہی سرد جنگ میں مزید صحافی بھی کود پڑے ہیں۔ جن میں احمد نورانی بھی شامل ہیں اور نوبت اب ایک دوسرے کی رسیدوں ،پلاٹوں،احسانات اور علاقائی تعصب تک پہنچ چکی ہے۔

رؤف کلاسرا کا آبائی شہر لیہ ہے جو سرائیکی پٹی میں شامل ہے۔ اس بنا پر فخر دورانی جو جنگ گروپ ہی سے وابستہ ہیں انھوں نے بھی رؤف کلاسرا پر طنز کیا ۔ جس پر ٹرولز بھی شروع ہوگئے۔

مبصرین کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر جو سئنیر اور جونئیر صحافیوں کے درمیان سرد جنگ شروع ہوئی ہے وہ میڈیا کے مستقبل کیلئے قطعا درست نہیں۔ سوشل میڈیا پر ایک دوسرے کو غدار،چور،ڈاکو،لفافہ کہنے سے کچھ حاصل نہیں ہوگا الٹا بدنامی ہی سر آئے گی

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

*