امریکی خبر ایجنسی اے پی کے مطابق ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ امارت اسلامیہ افغانستان کابل ائیرپورٹ پر دھماکے کی مذمت کرتی ہے، دھماکے کے مقام کی سکیورٹی امریکی افواج کے ہاتھ میں تھی، امارت اسلامیہ اپنے لوگوں کی حفاظت اور تحفظ پر بھر پور توجہ دے رہی ہے، شر پسند حلقوں کو سختی سے روکا جائے گا۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی نے بتایا کہ غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق دھماکا کابل ائیرپورٹ کے مرکزی دروازے ’ایبے گیٹ‘ پر ہوا جہاں گزشتہ 12 روز سے ہزاروں افراد ملک سے نکلنے کے لیے جمع ہیں۔
افغان وزارت صحت کے ایک اہلکار نے کو بتایا کہ ہلاک ہونے والوں کی تعداد 90 تک پہنچ گئی ہے جبکہ 150 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ ساتھ ہی ایک طالبان رہنما نے دعوی کیا ہے کہ ایئرپورٹ پر ہونے والے حملے میں ان کے کم از کم 28 جنگجو ہلاک ہوئے ہیں۔ ادھر امریکی صدر بائیڈن نے دولت اسلامیہ خراسان کے خلاف کارروائی کا حکم دے دیا ہے۔ یاد رہے کہ جمعرات کو کابل میں ہوائی اڈے کے باہر ہونے والے دو خودکش حملوں میں 13 امریکی فوجیوں سمیت کم از کم 90 لوگ ہلاک 150 زخمی ہوئے ہیں تاہم پینٹاگون کا کہنا ہے کہ حملے کے باوجود انخلا کا مشن جاری رہے گا۔