تحریک عدم اعتماد اور بلبل صحرا

Spread the love

:  ”  تحریر ”  میاں محسن بلال  :

یہ 3  نومبر2013 کا  واقعہ ہے۔ پاک و ہند کی معروف لوک  گلوکارہ جو بلبل صحرا بھی کہلائیں ” ریشماں ”  کینسر میں مبتلا تھیں انتقال کر گئیں، ان کی نماز جنازہ شاہدرہ کے قریب ان کے آبائی گھر کے نزدیک واقع علی پارک میں ادا کی جانی تھی۔

ہم گلبرگ اپنے نجی ٹی وی کے دفتر سے وہاں صبح ہی کوریج کیلئے پہنچ گئے۔

پہلے بتایا گیا نماز جنازہ 12 بجے ادا ہوگی۔ پھر نمازہ جنازہ میں تاخیر کا بتایا گیا۔ بات 12 سے تقریبا 3 بجے تک پہنچ گئی۔

جنازے میں  تاخیر ریشماں جی کے قبیلے کے افراد میں تجس کا باعث بنی۔

انکو اپنی بلبل صحرا پر بہت فخر تھا۔ لہذا جو بھی بات انکو  بتائی جاتی وہ اس پر یقین کر لیتے۔ اپنے اپنے چینلز کے مائیک ہاتھ میں پکڑے ہم رپورٹرز ایک گلی سے دوسری گلی گھومتے رہے۔ تجسس کی وجہ بھی تلاش کی۔

ٹولیوں کی صورت گلیوں کی نکر میں کھڑے افراد آپس میں چہ مگوئیاں کر رہے تھے۔ ہر کوئی اپنی معلومات کے مطابق ٹیوہ یعنی اندازہ لگا رہا تھا اور اپنے ساتھ والوں کو بتا رہا تھا کہ جنازے کی وجہ تاخیر کیا ہے؟

چہل قدمی کرتے ہوئے ہم بھی اسی ٹوہ میں چل دیئے کبھی ایک ٹولی کے پاس تو کبھی دوسری ٹولی کے پاس۔ مائیک ہمارے ہاتھ میں تھا۔ ایک ٹولی نے ہم کو سیانا اور باخبر جانا۔ ان میں سے ایک شخص بولا ” آپ کو تو معلوم ہوگا ” سنا ہے کہ امیتابھ بچن جنازے میں شرکت کیلئے آرہے ہیں دبئی سے فلائٹ بس لاہور ائیر پورٹ پہنچنے والی ہے۔ جونہی وہ آتے ہیں تو جنازہ ہوجائے گا۔ آپ تو جانتے ہیں۔ میں نے کہا آپ کہہ رہے ہیں تو امیتابھ آ رہے ہوںگے۔

دوسری اور تیسری ٹولی کے پاس جب میں گیا تو ایک نے کہا کہ معلوم ہوا ہے کہ واہگہ پر بس دلیپ کمار اور شارخ خان پہنچنے والے ہیں۔ انکے آتے ہی ریشماں جی کا جنازہ پڑھا دیا جائے گا۔

ان سادہ مزاج لوگوں کو کیا معلوم تھا کہ ایسا کچھ بھی نہیں۔ بس افواہوں پر وہ وقت گزاری کر رہے تھے۔ ہم بھی مائیک تھامے اس امید پر تھے کہ کوئی بڑی سیاسی و سماجی یا شوبز کی شخصیت آئے توریشماں جی بارے تاثرات لئے جائیں لیکن ایسا کچھ بھی نہ ہوا۔

امیتابھ بچن،دلیپ کمار یا شارخ خان کیا آتے۔ ریشماں جو کو تو پاکستان کے نامور شوبز ستاروں اور اس وقت کے حاکموں نے فراموش کردیا۔

عصر کے وقت ریشماں جی کی نمازے جنازہ ادا ہوئی اور  بعد میں انہیں امامیہ کالونی میں سپردخاک کردیا گیا۔ نمازہ جنازہ میں گلوکارہ کے عزیز و اقارب، فنکار برداری سے عارف لوہار،مقامی لیگی رکن پنجاب اسمبلی خواجہ عمران نذیر سمیت انکے  مداحوں کی محدود تعداد نے شرکت کی ۔

صدارتی نظام آنے والا ہے، تحریک عدم اعتماد آئے گی۔ عمران خان فارغ ہونگے۔ زرداری پھر صدر بنے گا۔ شہباز شریف وزیر اعظم ہونگے اور پاکستان میں خوشحالی کا دور شروع ہوجائے گا۔ بالکل ایسے ہی خلائی منصوبے بناکر افواہیں پھیلا کر ریشماں جی کے جنازے جیسا ماحول بنایا جا رہا ہے۔ اصل وجہ سب جانتے ہوئے بتانے سے گبھراتے ہیں۔

 امیتابھ، دلیپ اور شارخ کے پرستار یہی سمجھے ہوئے ہیں کہ انکی بلبل صحرا کے آخری دیدار کیلئے یہ آرہے ہیں۔

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

*