اک اور ” کنگزپارٹی ” کا سامنا تھا ” منیر ” مجھ کو

Spread the love

:  ”  تحریر ”  میاں محسن بلال  :

اک ” سکھ ”  کی بغیر کسی وجہ کے کچھ لوگ پٹائی کر رہے تھے۔ اوپر سے  لاتیں اور گھونسیں ماری جا رہے تھے اور سکھ نیچے بیٹھا مسکراتا جارہا تھا۔ جب وہ مار پیٹ کر تھک گئے تو انھوں نے کہا سردار جی تسی کمال اوہ۔ ہم ماری جا رہے تھے اور مار مار کر تھک گئے لیکن آپ مسکراتے رہے۔ اسکی کیا وجہ ہے؟

سردار جی نے زور دار قہقہ لگایا اور بولا کہ آپ سب جس کو سمجھ کر مجھے بری طرح  پیٹ رہے تھے  وہ کوئی  اور ہے میں نہیں۔ میں اس لئے مار کھاتے ہوئے ساتھ ساتھ مسکرا  رہا تھا کہ کیسے پاگل ہیں خود ہی تھک جائیں گے تو پھر آپکو بتاونگا۔

سانحہ اے پی اے کے حوالے سے سپریم کورٹ کے سوموٹو کی کہانی بھی کچھ ایسی ہی ہے۔

نئے ڈی جی آئی ایس  آئی لیفٹیننٹ ندیم احمد انجم کے نام کا وزیر اعظم سیکرٹریٹ سے باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری ہونے سے پہلے تحریک لبیک پاکستان کے ناموس رسالت مارچ اور معاہدے کی کہانی بھی سردار جی  کو کوئی اور سمجھ کر مارنے جیسی ہے۔

نواز شریف اور مریم نواز کی الیکشن سے پہلے ضمانت نہیں دینی۔ جو رانا شمیم نامی جج نے چیف جسٹس ثاقب نثار کو منسوب کرکے صحافی انصار عباسی کے زریعے شریف فیملی کے اعتماد کیساتھ چائے کی پیالی میں طوفان اٹھایا ہے اسکی مثال بھی اوپر بیان کئے گئے واقعہ جیسی ہی ہے۔

حکومتی اتحادیوں خاص طور پر ق لیگ اور ایم کیو ایم کو یہ دکھ ہے کہ جتنی مہنگائی بڑھ چکی ۔ اپنے ووٹرز کے پاس جائیں گے تو کیسے سامنا کرینگے ؟ اس کے پس پردہ بھی سردار جی کا مسکرانا ہی ہے۔

لیکن ” کنگز پارٹی ” جسکا آنے والے دنوں میں نام جو بھی ہو وہ خارج ازمکان نہیں ہے۔ یہاں تک کہ باقاعدہ عمل بھی شروع ہوچکا ہے۔ پنجاب،سندھ اور کے پی کے میں  سیاسی چہرے بھی تلاش کر لئے گئے۔

انسائیڈ کے مطابق چوہدری نثار منظر عام پر جلد ہونگے۔ ساتھ ہی نواز شریف اور جہانگیر ترین کی نااہلی پانچ سال تک مدت کرنے کی پٹیشن بھی زیر غور ہے۔

انسائیڈ کے زرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ چچا اور بھتیجی نے گیٹ نمبر چار سے رات گئے اکٹھی انٹری ڈالی۔ لیکن آگے سے کوئی مثبت جواب نہیں ملا۔

جس کے فوری بعد چیف جسٹس ر ثاقب نثار کا پنڈورا باکس کھولا گیا۔ 

مارنے والے تھک چکے ہونگے  اور سازشیں کرنے والے اپنی تمام چالیں چل چکے ہونگے لیکن پھر بھی اصل ” سردار جی ” سامنے نہیں آئیں گے۔

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

*