طالبان کا ترکی کو واضح پیغام

Spread the love

: انسائیڈسٹوری :

ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے کہا ہے کہ افغانستان پر طالبان کے قبضے کے باوجود ترکی نہ صرف امریکی افواج کے مکمل انخلا کے بعد کابل ایئرپورٹ کا دفاع کرنے بلکہ طالبان رہنماؤں سے مذاکرات کے لیے تیار ہے۔

کابل کا فضائی اڈہ سٹریٹجک طور پر نہایت اہم ہے اور اگر دیگر ممالک افغانستان میں سفارتی موجودگی قائم رکھنا چاہتے ہیں تو اس کے لیے ایئرپورٹ کی حفاظت ضروری ہے اور ترکی ماضی میں بھی یہ پیشکش کر چکا ہے۔

ترک صدر نے مزید کہا کہ وہ طالبان رہنماؤں سے بات چیت کرنے کے لیے راضی ہیں۔

’ہم کسی طرح کے بھی تعاون کے لیے تیار ہیں۔ طالبان رہنما ترکی سے تعلقات قائم کرنے میں کافی حساس ہیں۔‘

دوسری جانب سابق صدر پاکستان اور افغان جہاد کے گاڈ فادر  جنرل ضیاء الحق شہید کے فرزند اعجاز الحق نے انسائیڈ سٹوری کو خصوصی انٹرویو دیا۔ انھوں نے ایک ماہ پہلے بتا تھا کہ طالبان نے ترکی کو پیغام پہنچایا اور اس سلسلہ میں ترک سفیر سے بھی ملے۔

اعجاز الحق نے بتایا کہ افغان طالبان کا کہنا ہے کہ پورے جہاد کے دوران جہاں پر نیٹو دستوں میں مسلمان ترکش بھائی نظر آتا تھا تو ہم اپنا راستہ بدل لیتے تھے۔ ہم نے کبھی فائرنگ نہ کی۔اگر ترکی نے کابل ائیر پورٹ کا کنٹرول سنبھالا یا آلہ کار بنے تو پھر ہمارے ساتھ آمنا سامنا ہوسکتا ہے۔ طالبان نہیں چاہتے کہ انکے مسلمان بھائی انکے سامنے آئیں۔ 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

*