حقیقی اسلامی نظام افغان امن کا واحد راستہ ہے۔ طالبان

Spread the love

: میڈیا رپورٹس :

طالبان کی جانب سے بیان سامنے آیا ہے  کہ وہ امن مذاکرات کے لئے تیار رہتے ہیں۔  تاہم انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ افغانستان میں ایک “حقیقی اسلامی نظام” ہی جنگ کے خاتمے سمیت خواتین اور دیگر حقوق کو یقینی بنانے کا واحد راستہ ہے۔    

 طالبان کے شریک بانی اور نائب رہنما ملا عبدالغنی برادر نے اتوار کو کہا کہ  امن مذاکرات کے لئے پرعزم ہیں۔

برادر نے ایک اعلامیے میں ذکر کیا ، “مذاکرات میں ہماری بہت زیادہ شرکت … کھلے دل سے اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ ہم (باہمی) افہام و تفہیم کے ذریعے معاملات حل کرنے میں یقین رکھتے ہیں۔ انہوں نے ذکر کیا کہ افغانستان میں جنگ ختم کرنے کے لئے ایک ہی نقطہ نظر ہے کہ  ملک سے تمام بیرونی فوج  کے جانے کے بعد اسلامی نظام کا قیام عمل میں لایا جائے۔ 

ملاعبدالغنی بردار  نے کہا ، “ایک حقیقی اسلامی نظام افغانوں کے ساتھ ہونے والی تمام پریشانیوں کا جواب دینے کے لئے بہترین تقویت ہے۔” 
برادر نے مزید یہ بھی یقین دہانی کرائی کہ  لڑکیوں سمیت تمام افغانیوں کے حقوق “اسلام کے حیرت انگیز عقیدے” اور افغان روایات کے جواب میں اسی نظام میں ایڈجسٹ کیے جاسکتے ہیں۔ انھوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ طالبان اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ اقلیتوں ، انسانیت پسند تنظیموں اور سفارتکاروں کو کسی قسم کا خوف نہ ہو۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

*