ڈونلڈ ٹرمپ روسی صدر پیوٹن کی کٹھ پتلی ہے۔ جو بائیڈن

Spread the love

: انسائیڈ اسٹوری : 

ریپبلکن پارٹی کے امیدوار صدر ٹرمپ اور ڈیمو کریٹک پارٹی کے امیدوار سابق نائب صدر جوبائیڈن کے درمیان امریکی صدارتی معرکہ کو صرف دو روز باقی ہیں۔ دونوں امیدواروں کو ایک دوسرے کے درمیان گولہ باری بھی جاری ہے۔ ایک دوسرے کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ 

اب تک کے سروے تو ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ہی آئے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ٹرمپ نے ہارنے کی صورت میں الیکشن کے نتائج کو ماننے سے پہلے ہی انکار کردیا ہے۔

کورونا کے حوالے سے اپنائی ٹرمپ کی ناکام حکمت عملی کو ریپبلکن پارٹی کے امیدوار جو بائیڈن کیلئے پلس پوائنٹس تصور کیا جارہا ہے اور اس الیکشن کو ریفرنڈم سے تشبیہ دی جا رہی ہے۔

اپنی انتخابی مہم کے دوران جو بائیڈن نے لفظی گولہ باری کرتے ہوئے ڈونلڈٹرمپ کو روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کی کٹھ پتلی قراردیا ہے اور کہا ہے کہ نیٹو اجلاس میں ٹرمپ کا مزاق اڑایا گیا۔

یاد رہے کہ 2016 کو جب امریکی صدارتی معرکہ ہیلری کلنٹن اور ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ہوا تھا اس وقت بھی سروے ٹرمپ کے خلاف ہی تھے۔ تاہم نتائج نے سب کو حیران کردیا۔ اس کے بعد تحقیقات ہوتی رہیں اور یہ الزام لگایا گیا کہ روس نے الیکشن میں مداخلت کی۔ اس کیلئے سوشل میڈیا کا استعمال کیا۔ ایم بی آئی کی جانب سے بھی اس پہلو کو سامنے رکھتے ہوئے تحقیقات کی گئی۔

اب بھی امریکہ میں یہ بات کی جا رہی ہے کہ الیکشن میں روس اور کے بعد ایک اور کھلاڑی کی دلچسپی ہے اور وہ چین ہے۔ 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

*