پی ڈی ایم کو ناکام بنائیں: چوہدری پرویز الہی کا انکار

Spread the love

 

لاہور: ( انسائیڈ اسٹوری ) پی ڈی ایم کو غیر موثر کرنے کی حکومتی کوششیں تاحال کار آمد ثابت نہ ہوسکیں۔ حکومتی ٹیم کو سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہی نے بھی ناں کر دی۔ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے پارلیمنٹیرین کی اکثریت نے بھی پارٹی سے بغاوت اور ڈسپلن کی خلاف ورزی سے انکار کردیا۔ذرائع کے مطابق پی ڈی ایم کی تحریک کو غیر موثر کرنے کے لیے حکومت کی جانب سے بنائی گئی ٹیم کو کوئی خاطر خواہ کامیابی نہ مل سکی، حکمران جماعت نے حکومت مخالف اتحاد پی ڈی ایم میں دراڑیں ڈالنے اور پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے ارکان اسمبلی کو توڑنے کے لئے ایک ٹیم تشکیل دی تھی ، ذرائع کا یہ کہنا ہے کہ ابھی تک ن لیگ کے صرف 4 ایم این ایز نے نواز شریف کے سخت بیانیے کی مخالفت کی ہے تاہم وہ بھی کھل کر سامنے آنے کو تیار نہ ہوسکے۔ باوثوق ذرائع کے مطابق حکومتی ٹیم کی بھرپور کوششوں سے مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والے 4 ایم این ایز نے اسلام آباد میں اعلی حکومتی شخصیت کے گھر حکومتی ٹیم سے ملاقات کی ۔حکومتی ٹیم نے انھیں نواز شریف کے خلاف پارٹی میں گروپ بنانے اور لیڈ کرنے کی بات کی تاہم لیگی ایم این ایز نے حکومتی ٹیم کو واضع کر دیا کہ وہ فل الحال کھل کر سامنے نہیں آئیں گے۔ذرائع کے مطابق حکومتی ٹیم کو ٹاسک سونپا گیا تھا کہ حکومت مخالف اتحاد پی ڈی ایم خصوصا ن لیگ کو جواب دیا جائے اور اس حوالے سے باقاعدہ مہم بھی چلائی گئی وفاقی اور صوبائی وزرا کی جانب سے ن اور شین لیگ کی باتیں بھی کی گئیں۔ حکومت کے منصوبے کے تحت پارلیمنٹ اور پنجاب اسمبلی میں ن لیگ کے ارکان اسمبلی کو توڑ کر ایک بڑا گروپ تشکیل دیا جانا تھا جس پر حکومتی ٹیم نے باقاعدہ کام شروع کیا،اس ٹیم نے ن لیگ کے ایسے لوگوں سے رابطہ کیا گیا جو نواز شریف کے موجودہ بیانیے کے حامی نہیں تاہم حکومتی ٹیم یہ ٹاسک پورا کرنے میں تاحال ناکام دیکھائی دیتی یے کیونکہ کسی ایک رکن اسمبلی نے سامنے آکر نواز شریف کے بیانیے کی مخالفت کی حامی نہیں بھری۔ذرائع کے مطابق حکومتی ٹیم نے ن لیگ کے ارکان پنجاب اسمبلی کو ٹوڑنے کے لیے سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہی سے بھی رابطہ کیا تاہم انھوں نے بھی اس حوالے سے معذرت کر لی ہے۔ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس حکومتی ٹیم کو پیپلز پارٹی کی جانب سے بھی مایوسی کے سوا کچھ حاصل نہیں ہوا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

*