مسلم لیگ میں شمولیت کے دوران احسن اقبال کی ٹانگیں کانپ رہی تھیں۔

Spread the love

 

 

منخرف لیگی  رہنما رکن پنجاب اسمبلی مولانا غیاث الدین پارٹی سے فارغ کئے جانے پرسابق وزیر اعظم نواز  شریف ،سابق وزیر اعلی  شہباز شریف سمیت احسن اقبال ،رانا ثنااللہ اور دگر پارٹی رہنماوں پر بڑس پڑے۔ 

ہم نیوز کے رپورٹر میاں محسن بلال کو خصوصی انٹرویو میں انھوں نے پارٹی قیادت کو آڑے ہاتھوں لیا۔ انھوں نے کہا کہ عوامی مسائل کیلئے وزیر اعلی پنجاب سے ملنا کوئی جرم نہیں۔ جہاں ڈنڈے کی بات آتی ہے تو سب لیٹ جاتے ہیں۔ اگر پارٹی رکنیت معطل کرنی ہے تو ایم این ایز کی کریں جنہوں نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کیلئے ووٹ ڈالا۔ 

شہبازشریف کہا کرتے تھے کہ وہ آصف زرادری کا گریبان پکڑ کر حساب لیں گے لیکن خود ان سے ملاقات کرنے چلے گئے۔ اس پر پارٹی نے کوئی ایکشن کیوں نہیں لیا؟ جو رہنما عسکری قیادت سے چھپ کر ملاقاتیں کرتے ہیں انکے خلاف پارٹی کیوں خاموش ہے؟ 

جنرل سیکرٹری مسلم لیگ ن احسن اقبال بارے انھوں نے انکشاف کیا کہ وہ جماعت اسلامی سے مسلم لیگ  میں آئے۔ جب انکی شمولیت تھی تو احسن اقبال ٹانگیں کانپ رہی تھیں جبکہ رانا ثنااللہ پیپلزپارٹی سے مسلم لیگ میں آئے۔

مولانا غیاث الدین کا مزید کہنا تھا کہ نواز شریف سارے ٹبر کے ساتھ خود لندن میں بیٹھیں ہیں اور نوٹس ہم کو بھیج رہے ہیں۔ سودے بازی خود کرتے ہیں اور بدنام ہمکو کرتے ہیں۔ مولانا غیاث الدین نے اعلان کیا کہ وہ مسلم لیگیوں کے ساتھ مل کر جلد پریس کانفرنس کریں گے اور مزید انکشافات کریں گئے۔

مولانا غیاث الدین کے انکشاف پر جب احسن اقبال سے سوال کیا گیا تو انکا کہنا تھا کہ انھوں نے پہلی بار 80 کی دہائی میں مسلم لیگ ن میں شمولیت اختیار لی اور مرتے دم تک مسلم لیگ ہی میں رہینگے۔ 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

*