بزدار حکومت سستی بجلی فراہم کرنے کیلئے سرگرم،پنجاب تھرمل پاور لمیٹڈ او ر بینکوں کے کنسورشیم کے درمیان 100ارب کی فنانسنگ کا معاہدہ

Spread the love

لاہور17دسمبر:وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار کی قیادت میں پنجاب حکومت سستی بجلی فراہم کرنے کے لئے سرگرم -پنجاب تھرمل پاور پرائیویٹ لمیٹڈ او ر6 بینکوں کے کنسورشیم کے درمیان 100ارب روپے کی فنانسنگ کا معاہدہ آج ہوگیا – وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار مقامی ہوٹل میں معاہدے کے سلسلے میں منعقدہ تقریب کے مہمان خصوصی تھے -معاہدے کے تحت بینکوں کا کنسورشیم 100ارب روپے کی فنانسنگ فراہم کرے گااور1263میگا واٹ کے پنجاب تھرمل پاور پلانٹ سے سالانہ10ارب یونٹس پیدا ہوں گے -وزیراعلی عثمان بزدار نے فنانسنگ کے لئے ہونے والے معاہدے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 6بینکوں کے کنسورشیم سے 100ارب روپے کی فنانسنگ کا معاہدہ قابل تحسین ہے اوراسے ملکی تاریخ کی سب سے بڑیSovereign گارنٹی کہا جا سکتا ہے۔صوبائی وزیر خزانہ ہاشم جواں بخت، صوبائی وزیر توانائی ڈاکٹر اختر ملک،چیئرمین منصوبہ بندی وترقیات،سیکرٹری خزانہ، سیکرٹری توانائی اور ا ن کی ٹیم کو مبارکباد دتیا ہوں – انہوں نے کہاکہ کورونا وائرس کی وجہ سے کاروباری اور صنعتی سرگرمیوں میں تعطل کے باوجود PPA اور GSA جیسے موثر معاہدے کئے گئے ہیں۔ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے پنجاب تھرمل پاور پلانٹ تیزی سے تکمیل کی جانب گامزن ہے اور اگلے سال کے آخر تک مکمل ہونے والے 1263میگاواٹ کے اس پراجیکٹ سے سالانہ 10ارب سے زائد یونٹ بجلی حاصل کی جاسکے گی۔ تریموں میں آر ایل این جی سے چلنے والا پنجاب پاور پلانٹ 80فیصد مکمل ہوچکاہے۔ 93کلومیٹر طویل گیس پائپ لائن اور 48کلومیٹر طویل ٹرانسمشن لائن کے پراجیکٹ مکمل ہو چکے ہیں۔ پنجاب پاور پلانٹ میں معروف بین الاقوامی کمپنی سیمنز سے مصدقہ جدیدترین ٹیکنالوجی پر مشتمل سسٹم نصب کیا گیا ہے۔ ہائی ایفیشینسی کی وجہ سے یہاں بجلی کی پیداواری لاگت انتہائی کم ہو گی اورگھروں اور صنعتوں کو سستی بجلی فراہم کی جا سکے گی۔ روپے میں ادائیگی کی وجہ سے زرمبادلہ کے ضیاع کو بچایا جا سکے گا اور اس سے بجلی کی پیداواری لاگت میں کمی ہو گی- گردشی قرضے کے بوجھ میں نمایاں کمی ہو گی اور اس پراجیکٹ کی بدولت ہزاروں لوگوں کے لئے روزگار کے مواقع بھی میسر ہوں گے۔ سولر، ونڈپاور اور ہائیڈروپاور پلانٹ کے ذریعے حاصل کی جانے والی بجلی کی لاگت نسبتاً کم ہوتی ہے اورپنجاب میں توانائی کے متبادل ذرائع سے بجلی پیدا کرنے پر بھرپور توجہ دی جا رہی ہے- وزیراعظم عمران خان کے ویژن کے مطابق عوام کو کم لاگت بجلی پیدا کر کے سستے داموں فراہم کرنے کے لئے پر عزم ہیں۔ گزشتہ ادوار میں لگائے جانے والے پاور پلانٹس سے 9.29سے 27.12 روپے فی یونٹ تک بجلی پیدا کی جاتی رہی جبکہ پنجاب تھرمل پاور پلانٹ کے ذریعے 8.95 روپے فی یونٹ کی شرح سے بجلی پیدا کی جا سکے گی۔ 2سال میں ہم پاکپتن اورمرالہ میں دو ہائیڈرو پاور پراجیکٹس مکمل کرچکے ہیں اوران سے  2کروڑ70 لاکھ سے زائد یونٹ بجلی حاصل کی جاچکی ہے۔7 ہزار سرکاری اداروں کو سولر توانائی پر منتقل کیا جا چکاہے اوران میں 6991پرائمری سکول اورایک ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال بھی شامل ہے۔ اگلے سال کے وسط تک ہم  Chianwali and Deg-outfall Hydro Power Projects کو مکمل کریں گے- 10 ہزار 861سکولوں اور 2324بنیادی مراکز صحت کو سولر انرجی پرمنتقل کرنے کا کام جلدمکمل ہوگا۔وہاڑی اورسمندری میں 550کلوواٹ کے سولر اوربائیو گیس ہائیڈور پاورپلانٹ لگائے جائیں گے جبکہ روجھان میں ایک ہزار میگاواٹ کا پاور پلانٹ لگایا جا رہا ہے۔ ویسٹ سے 150میگا واٹ بجلی پیداکرنے کے منصوبوں پر بھی کام جاری ہے۔شفافیت اور تیزرفتاری کے ساتھ پراجیکٹس کی تکمیل پاکستان تحریک انصاف کا طرہ امتیاز ہے۔ انہوں نے کہاکہ پنجاب میں مہنگی بجلی پیدا کرنے کی بجائے توانائی کے متبادل ذرائع اور ہائیڈرل پاور پلانٹس پر توجہ دی جا رہی ہے۔ توانائی کے بیشتر منصوبے پرائیویٹ سیکٹر کے اشتراک کار سے مکمل کرنے کی منصوبہ بندی جاری ہے۔ ان تمام اقدامات کا مقصد یہ ہے کہ ہم مہنگائی میں پسنے والے عوام کو سستی بجلی فراہم کر سکیں – پنجاب نہ صرف انرجی کی پیداوار میں خودکفیل ہو گا بلکہ دوسرے صوبوں کو بھی بجلی فراہم کر سکے گا۔صوبائی وزیر توانائی ڈاکٹراختر ملک نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ وزیراعلی عثمان بزدار کی قیادت میں پنجاب میں حقیقی تبدیلی کا سفر جاری ہے اور آج کامعاہدہ اسی سلسلے کی کڑی ہے-صوبہ پنجاب میں ہونے والی تبدیلی جلد پاکستان بھر میں نظر آئے گی- سیکرٹری توانائی نے بھی تقریب سے خطاب کیا-معاہدے پر پنجاب حکومت کے محکمہ خزانہ کے سیکرٹری عبداللہ سنبل نے دستخط کئے- صوبائی وزراء عبدالعلیم خان، ہاشم جواں بخت، معاون خصوصی اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان،اراکین اسمبلی،اعلی حکام اور متعلقہ افسران بھی اس موقع پر موجود تھے-                ٭٭٭

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

*